نئی دہلی،3جولائی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)این ڈی ٹی وی کے صحافی محمد طہرالدین”منے بھارتی“کے ساتھ ہوا واقعہ کی مظفرپور پولیس تحقیقات کر رہی ہے۔منے بھارتی نے بتایا ہے کہ مبینہ بجرنگ دل کارکنوں نے انہیں زبردستی جے شری رام بولنے کو کہا اور نہیں بولنے پر کار جلا دینے کی دھمکی دی۔صحافی کو جے شری رام بولنے پر مجبور کرنے کی اس خبر کے بعد بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار نے پریس کانفرنس میں اپنی رائے دی۔وزیر اعلی نے صحافی سے جبرل جے شری رام بلوانے کی مذمت کی۔انہوں نے کہا کہ ایسے واقعات برداشت نہیں کئے جائیں گے۔بتا دیں کہ منے بھارتی دہلی سے اپنے آبائی صوبہ بہار میں گئے ہوئے ہیں۔28جون 2017کو بہار کے مظفرپور سے سمستی پور نیشنل ہائی وے 28ٹول ٹیکس بیریر سے تقریبا ایک سے ڈیڑھ کلومیٹر دور مارکن علاقے میں ان کا خاندان شرپسندوں کی دہشت گردی کا شکار ہوتے ہوتے بچ گیا۔انہوں نے بتایا کہ میں اپنے 91سالہ والد کلام الدین، 84سالہ ماں حسینہ بیگم کے، بیوی ترننم اطہر، دو بچے مصطفی اطہر اور علی اطہر کے ساتھ اپنے نانیہال رحیم آباد جو سمستی پور میں ہے، کے لئے ویشالی ضلع کرنیجی گاؤں سے کار سے جا رہا تھا۔
منے بھارتی کا کہنا ہے کہ جب وہ مظفرپور سے سمستی پور نیشنل ہائی وے 28پر ٹول ٹیکس بیریر پر ٹیکس ادا کرکے ایک ڈیڑھ کلو میٹر ہی چلے تو دیکھا سڑک کے ایک کنارے درجنوں ٹرک کے ساتھ دیگر گاڑی سڑک کے کنارے کھڑی ہیں۔دوسری طرف خالی جگہ ہونے کی وجہ سے وہ اپنی کار آگے لے گئے۔تھوڑی ہی دور جانے کے بعد انہوں نے دیکھا کہ ایک بہت بڑا ٹرک درمیان سڑک پر کھڑا ہے۔انہوں نے اترکر وہاں موجود ایک لڑکے سے پوچھا کہ راستہ کیوں جام ہے، اس نے منے بھارتی کی گاڑی کی طرف دیکھتے ہوئے کہا کہ فوری کار واپس لے جائیں ورنہ لوگ آگ لگا دیں گے،یہ کون لوگ ہیں؟ کے جواب میں اس لڑکے نے بتایا کہ آگے فساد ہو گیا ہے، اس لفظ کے بعد گھبراہٹ میں منے بھارتی بھاگ کر گاڑی میں بیٹھ کر گاڑی واپس موڑنے کی کوشش کرنے لگے کہ تبھی ٹرک کی طرف سے تقریبا 4-5لوگ لاٹھی ڈنڈوں سے لیس گاڑی پر آ دھمکے۔دو لوگوں نے گاڑی کے شیشے کے پاس آکر منے بھارتی سے کہا، بولو جے شری رام ورنہ کار پھونک دیں گے،ڈر کر منے بھارتی نے نعرہ لگایا اور اپنی گاڑی کو لے کر فرار ہو گئے۔